کافی سال پہلےاربعین نووی سے حدیث جبریل پڑھی جو حضرت عمر رضی الله تعالی عنھ سے روایت ہےاور ڈاکٹر صاحب نے اسے بہت اچھی طرح سمجھایا بھی۔۔۔ مزے کی جو بات مجھے لگی وہ یہ کہ صحابہ کرام نے کس طرح حضرت جبریل کو ابزرو کیا۔۔۔۔۔۔ ایک شخص کارسول سے ملنا اور رسول کے گھٹنے سے گھٹنا ملا کر بیٹھنا بغیر تعارف کے مخاطب کرنااسطرح جیسے ایکدوسرے کو جانتے ہوں جبکہ رسول کے علاوہ کوئی بھی اس شخص کو نہیں جانتا تھا جس کا مطلب کہ وہ اجنبی تھا۔۔۔ اجنبی ہونے کا مطلب کہ وہ کہ … Read More
via PIECEMEAL
Advertisement